صفحات

جمعرات، 7 دسمبر، 2017

تیری مجبوریاں درست مگر از ناصر کاظمی

تیری مجبوریاں درست مگر
تو نے وعدہ کیا تھا یاد تو کر

تو جہاں چند روز ٹھہرا تھا
یاد کرتا ہے تجھ کو آج وہ گھر

ہم جہاں روز سیر کرتے تھے
آج سنسان ہے وہ راھگزر

تو جو ناگاہ سامنے آیا
رکھ لیے میں نے ہاتھ آنکھوں پر

ناصر کاظمی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں