صفحات

جمعہ، 15 دسمبر، 2017

متاعِ لوح و قلم چِھن گئی تو کیا غم ہے از فیض احمد فیض

متاعِ لوح و قلم چِھن گئی تو کیا غم ہے
کہ خونِ دل میں ڈبو لی ہیں اُنگلیاں میں نے
زباں پہ مُہر لگی ہے تو کیا کہ رکھ دی ے
ہر ایک حلقۂ زنجیر میں زباں میں نے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں