صفحات

جمعرات، 7 دسمبر، 2017

علم بڑی دولت ہے از ابن انشا





علم بڑی دولت ہے
تو بھی اسکول کھول
علم پڑھا
فیس لگا
دولت کما
فیس ہی فیس
پڑھائی کے بیس
بس کے تیس
یونیفارم کے چالیس
کھیلوں کے الگ
ورائٹی پروگرام کے الگ
پکنک کے الگ
لوگوں کے چیخنے پر نہ جا
دولت کما
ان سے اور اسکول کھول
ان سے اور دولت کما
کمائے جا کمائے جا
ابھی تو تو جوان ہے
یہ سلسلہ جاری ہے
جب تک گنگا جمنا ہے




  (۲ )  
پڑھائی بڑی اچھی چیز ہے
پڑھ
بہی کھاتا پڑھ
ٹیلی فون ڈائریکٹری پڑھ
بنک اسٹیٹمنٹ پڑھ
ٹنڈر نوٹس پڑھ
ضرورت رشتہ کے اشتہار پڑھ
اور کچھ مت پڑھ
میر اور غالب مت پڑھ
اقبال اور فیض مت پڑھ
ابن انشا کو بھی مت پڑھ
ورنہ تیرا بیڑا پار نہ ہوگا
اور ہم میں سے کوئی 
نتائج کا ذمہ دار نہ ہو گا
ابن انشاء

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں