صفحات

جمعرات، 7 دسمبر، 2017

سعادت حسن منٹو

زمانے کے جس دور سے ہم اس وقت گذر رہے ہیں۔ اگر آپ اس سے نا واقف ہیں تو میرے افسانے پڑہیے۔ اگر آپ ان افسانوں کو برداشت نہیں کر سکتے تو تو اس کا مطلب ہے کہ یہ زمانہ نا قابل برداشت ہے۔ مجھ میں جو برائیاں ہیں وہ اس عہد کی برائیاں ہیں میری تحریر میں کوئی نقص نہیں ہے جس کو میرے نام سے منسوب کیا جاتا ہے۔ دراصل موجودہ نظام کا نقص ہے۔ میں ہنگامہ پسند نہیں۔ میں لوگوں کے خیالات اور جذبات میں ہیجان پیدا نہیں کرنا چاہتا۔ میں تہذیب و تمدن اور سوسائٹی کی چولی کیا اتاروں گا جو ہے ہی ننگی۔ میں اسے کپڑے پہنانے کی کوشش بھی نہیں کرتا۔ اس لیے کہ یہ میرا کام نہیں درزیوں کا ہے۔ لوگ مجھے سیاہ قلم کہتے ہیں۔ لیکن میں تختۂ سیاہ پر کالی چاک سے نہیں لکھتا سفید چاک استعمال کرتا ہوں کہ تختۂ سیاہ کی سیاہی اور نمایاں ہو جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں