صفحات

جمعرات، 28 دسمبر، 2017

وہ کون ہے جو مجھ پہ تاسف نہیں کرتا از ذوق

وہ کون ہے جو مجھ پہ تاسف نہیں کرتا
پر میرا جگر دیکھ کہ میں اُف نہیں کرتا
کیا قہر ہے، وقفہ ہے ابھی آنے میں اس کے
اور دم مرا، جانے میں، توقف نہیں کرتا
پڑھتا نہیں خط غیر مرا واں کسی عنوان
جب تک کہ وہ مضموں میں تصرف نہیں کرتا
اے ذوق تکلف میں، ہے تکلیف، سراسر
آرام میں ہے، وہ، جو تکلف نہیں کرتا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں