منگل، 12 اپریل، 2022
Firangi ka Jo me darban hota | Viewers' Digest | فرنگی کا جو میں دربان ہوتا
منگل، 8 مارچ، 2022
پاکستان کی صف اول کی اداکارہ کے ساتھ شاپنگ مال میں سرعام۔۔۔
پاکستان کی صفِ اول کی اداکارہ عزت مآب محترمہ ۔۔۔ صاحبہ کے ساتھ پچھلے دنوں ایک انتہائی ہولناک واقعہ پیش آیا جس نے ان کا پورا ایک دن برباد کر دیا۔
وہ ہوا کچھ یوں کہ محترمہ ایک شاپنگ مال میں مزے سے اپنا مال اڑا رہی تھیں
(شاپنگ کرتے ہوئے) کہ کسی خاتون نے ان کو متوجہ کرنے کے لیے ان کے بالوں کو چھونے
کی گستاخی کر لی۔ جو شدید ردعمل محترمہ کی طرف سے آیا اس سے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ
یہ ایک قابل گردن زدنی جرم ہے اور اس جرم کی سزا خاتون کو ضرور ملنی چاہیے۔ انھوں
نے فرمایا کہ خاتون کی طرف سے ان کے بالوں کو (سر کے) چھوئے جانے کی وجہ سے ان (اداکارہ) کا پورا دن خراب ہو گیا۔ اس سے آگے
انھوں نے فرمایا کہ اگر مذکورہ خاتون ان کے پری چہرے کو ہاتھ لگانے کی گستاخی کر
بیٹھتیں تو شاید ان کا پورا ہفتہ ہی خراب گزرتا۔
یہ تمام اعتراضات بالکل درست ہیں۔ کسی خاتون کو بغیر اجازت چھونا حتیٰ کہ
دیکھنا بھی ایک قابل سزا جرم ہے۔ چھونے والی خاتون کو یقیناً اس جرم کی سزا ملنی
چاہیے۔
لیکن ان کو سزا دلوانے کے ساتھ ساتھ مذکورہ اداکارہ کو بھی اپنے گریبان میں
جھانک کر دیکھنا چاہیے، گو کہ اس کے لیے انھیں زیادہ محنت نہیں کرنا پڑے گی کیوں
کہ راقم نے ان کی ایک ایسی تصویر بھی دیکھی ہے جس میں کوئی دوسرا شخص بھی بآسانی،
بلا جد و جہد ایسا کر سکتا ہے۔
پہلے تو اداکارہ کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ فنکار ایک public figure ہوتا ہے اس لیے اسے اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں
زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔ اگر آپ باپردہ یا با حجاب ہو کر (خاص کر شٹل کاک برقعے
میں) بازاروں میں گھومیں تو میں 100% ضمانت دینے کو تیار ہوں کہ چھونا
تو درکنار کوئی آپ کی جانب نظر بھر کر بھی نہیں دیکھے گا۔ لیکن یہاں تو یہ عالم
ہے کہ بعض اوقات ان کا لباس بھی ایسا ہوتا ہے جو لباس کے تقاضے پورے کرنے سے قاصر
ہوتا ہے۔ عوام کا یہ رویہ بھی فنکار سے برداشت نہیں ہوتا۔ وہ تو زیادہ سے زیادہ
داد وصول کرنا چاہتا ہے۔
اس کے علاوہ ایسے بے شمار مناظر اسکرین پر نظر آتے
ہیں جس میں مختلف مرد اداکار مذکورہ اداکارہ کو چھو تے ہوئے نظر آتے ہیں۔ یہ دیکھ
کر عوام کا بھی اعتماد بڑھتا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ اگر یہ ان کو چھو سکتے ہیں
تو ہم کیوں نہیں۔
اب محترمہ اداکارہ سمیت ہم سب کو یہ تسلیم کر لینا
چاہیے کہ عوام کو ایسی حرکتیں کرنے کی خود دعوت دی جاتی ہے بقول قابل اجمیری:
وقت
کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا
اس سے آپ
پورے معاشرے پر اثرات مرتب کر رہے ہیں۔ اور ٹی وی پر ڈراموں میں ہیجان خیز لباس
زیب تن کر کے جذباتی مناظر دکھانے کی وجہ سے بھی ہمارے معاشرے میں جنسی جرائم میں
اضافہ ہوا ہے۔
اس لیے اس
تحریر پر اسلامی انتہا پسندی کی مہر ثبت کرنے سے پہلے اس مسئلے پر ذرا غور فرما
لیجیے۔
جمعرات، 9 ستمبر، 2021
اقوالِ یوسفی
- اختصار ظرافت اور زنانہ لباس کی جان ہے۔ چراغ تلے
- مزاح، مذہب اور الکحل ہر چیز میں بآسانی حل ہو جاتے ہیں۔ خاکم بدہن
- دنیا میں غالب واحد شاعر ہے جو سمجھ میں نہ آئے تو دگنا مزہ دیتا ہے۔ آب گم
- بیوی کو پیرس ڈھو کر لے جانا ایسا ہی ہے جیسے کوئی ایورسٹ سر کرنے نکلے اور تھرماس میں گھر سے برف کی ڈلی رکھ کر لے جائے۔ خاکم بدہن
- مرد کی آنکھ اور عورت کی زبان کا دم سب سے آخر میں نکلتا ہے۔ خاکم بدہن
- پہاڑ اور ادھیڑ عورت دراصل آئل پینٹنگ کی طرح ہوتے ہیں۔ انھیں ذرا فاصلے سے دیکھنا چاہیے۔ خاکم بدہن
- عورت کی ایڑھی ہٹائو تو اس کے نیچے سے کسی نہ کسی مرد کی ناک ضرور نکلے گی۔ زرگزشت
- ملکہ ممتاز محل اور تاج محل کی خوبصورتی کا راز ایک ہی ہے۔۔۔سفید رنگ۔ چراغ تلے
- مرد کی پسند وہ پل صراط ہے جس پر کوئی موٹی عورت نہیں چل سکتی۔چراغ تلے
- یورپ کی اور ہماری خواتین میں بڑا فرق ہے۔ یورپ میں جو لڑکی دور سے سترہ برس کی معلوم ہوتی ہے وہ قریب پہنچ کر ستر برس کی نکلتی ہے اور ہمارے ہاں جو خاتون دور سے ستر برس کی دکھائی پڑتی ہے وہ نزدیک آنے پر سترہ برس کی نکلتی ہے۔ خاکم بدہن
- محبت اندھی ہوتی ہے۔ چنانچہ عورت کے لیے خوبصورت ہونا ضروری نہیں ، بس مرد کا نابینا ہونا کافی ہووے ہے۔ آب گم جوان لڑکی کی ایڑھی میں بھی آنکھیں ہوتی ہیں۔ وہ چلتی ہے تو اسے پتہ ہوتا ہے کہ پیچھے کون کیسی نظروں سے دیکھ رہا ہے۔ آب گم
- انسان خطائے نسواں کا پتلا ہے۔ آب گم
- جس دن بچے کی جیب سے فضول چیزوں کے بجائے، پیسے برآمد ہوں تو سمجھ لینا چاہیے کہ اسے بے فکری کی نیند کبھی نصیب نہیں ہو گی۔ آب گم
- داغ تو دو ہی چیزوں پر سجتا ہے۔ دل اور جوانی۔ آب گم
- کتاب خوبصورت بیوی کی طرح ہوتی ہے۔ دور سے کھڑے کھڑے داد دینے کے لیے، بغل میں دبا کر لے جانے کے لیے نہیں۔ زرگزشت
- چالیس کے پیٹے میں آنے کے بعد دال، کھٹائی، ہم عمروں کی صحبت اور آئینے سے پرہیز لازم ہے۔ زرگزشت
- بڑھاپے کی شادی اور بینک کی چوکیداری میں ذرا فرق نہیں۔ سوتے میں بھی ایک آنکھ کھلی رکھنی پڑتی ہے اور چٹیا پہ ہاتھ رکھ کے سونا پڑتا ہے۔ زرگزشت