صفحات

ganesh لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
ganesh لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

منگل، 24 اگست، 2021

ثروت گیلانی نے راکھی باندھی!




ایک لڑکی کی شادی مچھیروں میں ہو گئی۔ جب وہ پہلے دن ان کی بستی میں آی تو اسے بہت بد بو محسوس ہوئی لیکن چند دنوں بعد اس نے لوگوں سے کہا کہ میں نے اس بستی کی بدبو ختم کردی۔ ماحول کے اثرات ضرور قبول کرنے چاہییں لیکن اس حد تک نہیں کہ اس ماحول کی برائیاں آپ کو برائیاں ہی نہ لگیں۔

 معروف ٹی وی اداکارہ محترمہ ثروت گیلانی صاحبہ نے اپنے ہندو باورچی گنیش کو راکھی باندھ کران کے ساتھ رکھشا بندھن کا تہوار منایا! مسلمان ہوتے ہوئے اس تہوار کو باقاعدہ انداز میں منانے کی ضرورت انھیں کیوں پیش آئی۔ مانا کہ اقلیتوں کے بھی حقوق ہوتے ہیں اور ہمیں ان حقوق کا خیال رکھنا چاہیے اور انھیں ادا بھی کرنا چاہیے۔ لیکن ان کے تہوار اپنانا تو سراسر غلط ہے۔

 یہ حرکت کر کے انھوں نے پاکستان کی بنیاد بننے والے دو قومی نظریے پر کاری ضرب لگانے کی ناکام کوشش کی ہے یونی وہ یہ ثابت کرنا چاہ رہی ہیں کہ ہم ہندوئوں کے ساتھ بھی اس حد تک گھل مل کر رہ سکتے ہیں۔ اس حرکت سے ان کی اپنے مذہب سے دوری کا اندازہ بخوبی ہو جاتا ہے۔ وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں رہتے ہوئے یہ تہوار منا رہی ہیں، اگر وہ کسی غیر ملک میں ہوتیں تو شاید اپنا مذہب ہی تبدیل کر چکی ہوتیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے مذہبی عقائد کتنے کمزور ہیں۔

 یہ بہت اچھی بات ہے کہ انھوں نے ایک ہندو کو اپنے گھر میں ملازمت دی لیکن اس کے ساتھ رہتے ہوئے ان کے عقائد اپنا لینا کس حد تک درست ہے۔ کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ کسی ہندو یا عیسائی یا کسی بھی غیر مسلم نے عید کے موقعے پر مسلمانوں کے ساتھ نمازِ عید ادا کی ہے۔ نہیں! ایسا کبھی نہیں ہوا۔ محترمہ کی اس حرکت سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مسلمان ہوتے ہوئے ان کا جھکائو کس طرف ہے۔ یہ تہوار مناتے ہوئے ان کا ننھا صاحبزادہ بھی پاکستان کا پرچم لیے ان کے ساتھ بیٹھا ہے۔ اس کو کیا تربیت مل رہی ہے، یہی کہ ہم رکھشا بندھن منا سکتے ہیں۔ یعنی وہ بھی اسی ڈگر پر چلے گا اور ممکن ہے کہ دو یا تین نسلوں کے بعد ان کا مذہب ہی تبدیل ہو جائے۔ ایسا واقعات رونما ہو چکے ہیں اور یہ کوئی انوکھی بات نہیں۔

اگر انھیں ہندو مذہب سے اتنا ہی لگائو ہے تو انھیں فیصلہ کر لینا چاہیے کہ انھیں کس مذہب کی پیروی کرنی ہے۔۔۔۔